اسلام میں صدقہ کا وسیع تر تصور.The broader concept of charity in Islamالمفهوم الأوسع للأعمال الخيرية في الإسلام

 اسلام میں صدقہ کا وسیع تر تصور

 The broader concept of charity in Islam

المفهوم الأوسع للأعمال الخيرية في الإسلام


ہم طب نبویﷺ کے فروغ کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں
اسلام میں صدقہ کا وسیع تر تصور
 عنْ أَبِي مُوْسَی الأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صلی الله عليه وآله وسلم : عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ. قَالُوا: فَإِنْ لَمْ يَجِدْ؟ قَالَ: فَيَعْمَلُ بِيَدَيْهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ. قَالُوا: فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ أَوْ لَمْ يَفْعَلْ؟ قَالَ: فَيُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ. قَالُوْا : فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ؟ قَالَ: فَلْيَأْمُرْ بِالْخَيْرِ . أَوْ قَالَ: بِالْمَعْرُوفِ. قَالَ : فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ؟ قَالَ: فَيُمْسِکُ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّهُ لَهُ صَدَقَةٌ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.(صحیح البخاري ، کتاب الأدب، باب "کل معروف صدقة" ؛  حدیث : ٢٢٤١ ، دار الکتاب العربی ، بیروت )
*ترجمہ 😘 حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
 ہر مسلمان کے لیے صدقہ ضروری ہے ۔ لوگ عرض گزار ہوئے کہ اگر کوئی شخص اِس کی اِستطاعت نہ رکھے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اپنے ہاتھوں سے کام کرے ، جس سے اپنی ذات کو فائدہ پہنچائے اور صدقہ بھی کرے ۔ لوگوں نے عرض کیا : اگر اس کی طاقت بھی نہ ہو یا ایسا نہ کر سکے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ضرورت مند اور محتاج کی مدد کرے ۔ لوگ عرض گزار ہوئے : اگر ایسا بھی نہ کر سکے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اسے چاہیے کہ خیر کا حکم کرے یا فرمایا کہ نیکی کا حکم دے ۔ لوگوں نے پھر عرض کیا : اگر یہ بھی نہ کر سکے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: وہ برائی سے رکا رہے کیوں کہ یہی اس کے لیے صدقہ ہے ‘‘۔  یہ حدیث متفق علیہ ہے۔
تحریر :حکیم قاری محمد یونس شاہد میو

Comments

Popular posts from this blog