رسول اللہ ﷺکی تین پسندیدہ سبزیاںThe Prophet's three favorite vegetablesالخضروات الثلاث المفضلة للنبي

  1.   رسول اللہ ﷺکی تین پسندیدہ سبزیاں

  2. The Prophet's three favorite vegetables

  3. الخضروات الثلاث المفضلة للنبي

 رسول اللہ ﷺکی تین پسندیدہ سبزیاں
از ۔حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
منتظم اعلی سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبوی کاہنہ نولاہور

کدو


انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک درزی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے کی دعوت کی جسے اس نے تیار کیا، تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھانے گیا، آپ کی خدمت میں جو کی روٹی اور شوربہ جس میں کدو اور گوشت کے ٹکڑے تھے پیش کی گئی، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رکابی کے کناروں سے کدو ڈھونڈھتے ہوئے دیکھا، اس دن کے بعد سے میں بھی برابر کدو پسند کرنے لگا۔
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/البیوع 30 (2092)، الأطعمة 4 (5379)، 25 (5420)، صحیح مسلم/الأشربة 21 (2041)، سنن الترمذی/الأطعمة 42 (1850)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 26 (3304)، (تحفة الأشراف: 198)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/النکاح 21 (51)، مسند احمد (3/150)، سنن الدارمی/الأطعمة 19 (2094) (صحیح)» ‏‏‏‏.
دنیا میں کئی قسم کے کدو پائے جاتے ہیں۔۔عمومی طورپر پر سب کی تاثیر ملتی جلتی ہے۔
پیٹھا۔محدبہ۔کدوئے رومی۔Weite Pumpkin۔مشہور سبزی ہے۔پیٹھا کی مٹھائی مشہور ہے مفرح و محرک قلب ہے۔مسکن و مخرج حرارت ہے۔مدر بول غذائے دوا ہے اس کے بیجوں کو ابال کر سوزش پیشاب والے کو پلانے سے نفع دیتا ہے ۔کدو دانوں کو فنا کرتا ہے ۔حاملہ عورتوں کو کھلانے سے بچے مضبوط پیدا ہوتے ہیں۔اس میں وٹامنBپایا جاتا ہے ۔اس کے مرکبات میں مربہ پیٹھا۔معجون پیٹھا پاک۔معجون حمل عنبری علوی خان وغیرہ مشہور ہیں۔(تاج92/2ْ)
۔حلوہ کدو۔ تومنبڑہ۔پیٹھا۔Pumkin۔مشہور ترکاری ہے اسے پیٹھا بھی کہا جاتا ہے۔اعصابی غدی ہے۔پیاس بجھاتا ہے۔رطوبات کی کثرت کی وجہ سے پیٹ کو نرم کرتا ہے ۔اس کا گودا گندے زخموں پر باندھنے سے فائدہ ہوتا ہے ۔غدی تحریک سے ہونے والی علامات کے لئے بہترین چیز ہے۔کدودانوں کو ہلاک کرتا ہے۔
کدو۔گھیا کدوWhite Courd۔مشہور سبزی ہے۔اعصابی عضلاتی ہے۔مبرد،مرطب،مسکن،مدربول،ملین،مولد رطوبات۔پھپھڑوں کی خشی کو دور کرتا ہے۔ تیز بخار میں اس کی کاشیں کھانے سے بخار اتر جاتا ہے۔ اس کا حلوہ بھی بنا تے ہیں۔کدو رسول اللہﷺ کو بہت پسند تھاحدیث میں ہے کدو کھاؤ دماغ بڑھاؤ۔انس کتے ہیں جب سے میں دیکھا کہ رسولاللہﷺ کدو کو شوق سے تناول فرماتے ہیں مجھے اس سے بہت زیادہ محبت پیدا ہوگئی(طب نبوی622/2
قران کریم نے سیدنا یونس علیہ السلام کے واقعہ میں شجر یقطین کا ذکر فرمایا ہے یعنی ایسا درخت جو تنے پر سیدھا کھڑا نہ ہوسکے اسے یقطین کہاجاتاہے۔: (وَأَنبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِّن يَقْطِينٍ)
وكان النبي صلى الله عليه وسلم يحبه ويقول: ] إنها شجرة أخي يونس[. ويعتبر اليقطين مصدر جيد للفيتامين (آ) ويحتوي على 90,7 % من وزنه ماء، 0,2 دسم ز1,1 بروتين، وعلى 6,45 % مواد نشوية، و 1,73 % رماد، كما يحتوي على الحديد والكلس بمقادير أعلى مما هو موجود في الكوسا.
کدو کا نباتاتی نام Cucurbita Pepo ہے۔ اس کی بہت سی قسمیں ہیں… لمبوترا کدو، گول کدو، حلوہ کدو، پیلا کدو، کڑوا کدو۔ لمبوترے کدو کو گھیا یا لوکی بھی کہتے ہیں۔ احادیث میں لکھا ہے کہ ہمارے پیارے رسولؐ کو کدو بہت مرغوب تھے۔ سنت نبوی کے پیش نظر کدو کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ اسے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ اس کی ڈنڈی سے لے کر بیج تک کارآمد ہیں۔ روغن کدو کو آج سے نہیں پرانے حکما برسوں سے دماغ کی خشکی، بلڈ پریشر اور اعصاب کے کھچاؤ میں استعمال کرا رہے ہیں۔ نیند کے لیے دوائیں کھائی جاتی ہیں جبکہ گہری نیند کے لیے روغن کدو سے بہتر شاید ہی کوئی چیز ہو۔ پہلے تو یہ روغن کونڈی ڈنڈے سے نکالا جاتا تھا، اب مشینوں کے ذریعے چند منٹوں میں نکل آتا ہے۔ نزلہ بخار میں اینٹی بائیوٹک دوا استعمال کرنے کے بعد سینے میں خراش، خشک کھانسی اور بلغم میں کبھی کبھی خون آنے لگتا ہے۔ ایسے میں ہلکے گرم دودھ میں ایک چھوٹا چمچہ روغن کدو ملا کر صبح شام پینے سے نزلہ اور سینے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔ گلا صاف ہو جاتا ہے اور خون نہیں آتا۔ یہی روغن پیشاب کم آنے اور جلن اور درد کے لیے بھی مفید ہے۔ صبح شام شربت بزوری کے ساتھ چائے کا چمچ روغن کدو پینے سے پیشاب کی جلن ختم ہو جاتی ہے اور پیشاب کھل کر آتا ہے۔ دائمی قبض کے لیے یہ روغن بے حد مفید ہے۔ معدے کی تیزابیت اور آنتوں کی خشکی دور ہو جاتی ہے۔ اسی طرح جن لوگوں کی ناک بند رہتی ہو یا بار بار چھینکیں آ کر ناک میں جلن ہو جائے تو وہ بھی روغن کدو استعمال کریں اور ناک میں اندر کی طرف دوبار لگائیں، فائدہ ہو گا۔ جن لوگوں کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کا کھانا جلدی کھا کر سوتے وقت روغن کدو پی لیں اور ایک چمچ تیل کی سر سے گدی تک خوب مالش کریں۔ ایک ہفتے کے اندر ہی خشکی دور ہو کر گہری نیند آنے لگے گی۔ جن لوگوں کے سر میں مسلسل درد رہتا ہو، تناؤ، دماغی پریشانی سے مزاج چڑچڑا ہو گیا ہو، چکر آتے ہوں، ان کے لیے بھی روغن کدو بہترین دوا ہے۔ رات کو روزانہ اس کی مالش کریں، اپنی غذا میں گھیا شامل کریں، انشااللہ صحت یاب ہو جائیں گے۔ چہرے یا جسم پر داغ دھبے، خشکی، کھردرا پن ہو تو آپ یہ روغن لگائیے بھی اور ایک چمچ رات کو پیا بھی کیجیے۔ آہستہ آہستہ خشکی اور دھبے دور ہو جائیں گے۔ روغن کدو کی مالش سے پاؤں کی موچ بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ ناک اور کان کی خشکی ہو تو یہ روغن ان میں ڈالیے، ٹھیک ہو جائیں گے۔ روغن لبوب سبعہ سات طرح کی گریوں اور مغزوں کا تیل ہے۔ بے خوابی کے مریض کے لیے بہترین چیز ہے۔ اس میں بھی روغن کدو شامل کیا جاتا ہے۔ گرمی کے موسم میں بخار تیز ہو، مریض بے چین ہو جائے تو نرم گھیا کدو کش کر کے یا باریک ٹکڑے کاٹ کر سر پر رکھنے سے فائدہ ہوتاہے۔ گول گھیا لے کر بیج میں سے دو ٹکڑے کر لیجیے، پھر دونوں کو ملا کر ٹوتھ پک لگا دیجیے۔ اس پر گندھا ہوا آٹا لگا کر تندور میں رکھ دیجیے۔ آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر آٹا ہٹائیے اور گھئے کا پانی نچوڑ لیجیے۔ یہ پانی انار کے شربت یا شربت بزوری میں ملا کر پلانے سے بخار کی تیزی، بے چینی اور گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے۔ بخار بہت تیز ہو تو نرم گھئے کے چار ٹکڑے کر کے دہی کی لسی میں بھگو کر ہاتھ اور پاؤں پر ملئے۔ امید ہے ٹمپریچر کم ہو جائے گا۔ ایسے لوگ جو نازک طبع ہوں، آئے دن بیمار رہتے ہوں، جسمانی لحاظ سے بھی کمزور ہوں، کبھی کبھار دل کی کمزوری محسوس ہوتی ہو، چلنے پھرنے سے سانس پھولتا ہو، انہیں چاہیے کہ اپنی غذا میں کدو کو شامل کریں۔ بکری کے گوشت کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکائیے، بہترین غذا ہے۔ کمزوربچے بوڑھے، جوان سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ غریب لوگوں کے لیے چنے کی دال اور گھیا بہترین غذا ہے، محنت مزدوری اور جسمانی مشقت کے بعد کھائی جائے تو جسم میں توانائی آ جاتی ہے۔ ایک طرح سے یہ گوشت کا نعم البدل ہے۔ اس میں گرم مسالہ، ادرک ملانے سے ذائقہ بہتر ہوتا ہے اور ہضم بھی جلدی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ چاولوں کا خشکا بھی اچھا لگتا ہے۔ اب سردی کا موسم آنے والا ہے۔ اس میں ہونٹ پھٹنے لگتے ہیں جس سے بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ بازاروں میں ہونٹوں پر لگانے کی چیپ اسٹک ملتی ہے مگر اس سے کئی بار فائدہ نہیں ہوتا۔ میٹھے کدو کے بیج اور گوند کتیرا برابر مقدار میں لے کر باریک پیس لیجیے، رات کو تھوڑے سے پانی میں ملا کر ہونٹوں پر لیپ کیجیے۔ دو گھنٹے بعد گرم پانی سے صاف کر لیجیے۔ دو تین بار کے استعمال سے ہونٹ ملائم ہو جائیں گے، پھٹیں گے نہیں۔ گوند کتیرا نہ ہو تو آپ کدو کے بیج، چھلے ہوئے، پانی میں پیس کر رات کو ہونٹوں پر لیپ کر کے سو جائیے۔ صبح دھوئیے، اس سے بھی فائدہ ہو گا۔ سر کے درد میں بھی کدو کام آتا ہے۔ آپ تازہ کدو پیس کر پیشانی پر لیپ لگا کر لیٹ جائیے، آرام آ جائے گا۔ اسی طرح درد شقیقہ، درد عصابہ اور نزلہ زکام کے لیے حکیموں کے ہاں روغنی نسوار مل جاتی ہے۔ آپ خود بنا کر رکھ لیجیے۔ یہ جلد خراب بھی نہیں ہوتی۔ ایک کدو تلخ کا گودا باریک ٹکڑے کر کے رکھیے۔ ایک کپ گھی اصلی لے کر گرم کر کے اس میں گودا ڈالیے۔ جب گودا جل کر سیاہ ہو جائے تو اسے اتاریے۔ ٹھنڈا ہونے پر ململ کے کپڑے میں چھان کر رکھیے۔ جب کسی کو ضرورت ہو، چند قطرے دونوں طرف ناک کے نتھنوں میں ڈال کر احتیاط سے سانس اوپر کی طرف لیجیے۔ اس سے دماغ میں رکا ہوا گندہ مادہ نکل جائے گا اور آرام آجائے گا۔ سر کی خشکی ہو، نیند نہ آتی ہو تو روز صبح بکری کے دودھ میں روغن کدو ایک چمچ ڈال کر پی لیا کریں اور رات کو روغن کی مالش سر پر کریں۔ کدو کا پانی بدن کی پھنسیوں کے لیے مفید ہے۔ گودے کا لیپ کرنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔
2۔تربوز،
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تازہ کھجور کے ساتھ تربوز کھاتے تھے۔«سنن ابی داود/ الأطعمة 45 (3836)، 
(وأخرجہ النسائي في الکبریٰ)، (تحفة الأشراف: 16908) (صحیح) 
تربوز کے طبی فوائد


تربوز بھی دیگر پھلوں کی طرح اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت ہے جو نہ صرف بھوک کو مٹاتا ہے بلکہ پیاس بھی ختم کرتا ہے۔ تربوز کھانے کے 9 بہترین فوائد ہیں۔ تربوز بہت مزیدار اور تازہ دم رکھنے والا پھل ہے جو انسانی جسم کے لیے بے حد مفید ہے۔تربوز میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ بہت سے صحت مند مرکبات پائے جاتے ہیں جبکہ اس کے ایک کپ میں 46 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
1۔ پانی کی وافر مقدار
تربوز میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو انسانی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ ایک تربوز میں تقریباً 92 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔
2۔ غذائیت سے بھرپور
تربوز غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے جس میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ تربوز میں وٹامن اے، وٹامن سی، پوٹاشیم، میگنیشم، وٹامن بی ون، بی فائیو اور بی سکس پایا جاتا ہے جو انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید ہے جو دن بھر ایک انسانی جسم کو متحرک رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستانی سائنسدانوں نے تربوز کے چھلکوں سے آرسینک واٹر فلٹر بنا لیا
اس میں موجود پوٹاشیم دن بھر کی مصروفیت کے باوجود تھکاوٹ کے احساس کو دور کرتا ہے۔ یہ اینٹی آکسائیڈنٹ جسم میں گردش کرنے والے مضر فری ریڈیکلز سے لڑتا ہے اور خلیات کا دفاع کرتا ہے۔
3۔ کینسر سے محفوظ
تربوز میں کیوبین مادہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو انسانی جسم میں کینسر کے خطرات کو دور کرتا ہے۔ تربوز میں لیکوپین کی بھی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو جسم میں کسی بھی قسم کے کینسر کے خطرے سے محفوظ رکھتا ہے۔
4۔ عارضہ قلب سے بچاتا ہے
دنیا بھر میں موت کی بڑی وجہ دل کی بیماریاں ہیں اور تربوز انسان کو عارضہ قلب کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ تربوز ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں معاون ہے۔
تربوز میں امینو ایسڈ پایا جاتا ہے جو خون کی شریانوں کو کھولتا اور ہائی بلڈ پریشر سے محفوظ رکھتا ہے۔
5۔ انفیکشن سے بچاؤ
انفیکشن بہت سے دائمی بیماریوں کا سبب بنتا ہے جبکہ انسانی جسم میں انفیکشن کی روک تھام میں تربوز اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں موجود مختلف وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈ انفیکشن کو ختم کرتے ہیں۔ تربوز دماغ کو بھی صحت بخشتا ہے۔
تربوز میں موجود لائیکوپین اور وٹامن سی اینٹی انفکیشن ہیں جو اسے روکنے کے لیے انتہائی مفید ہیں۔
6۔ آنکھوں لیے مفید
تربوز میں وافر مقدار میں لائیکو پین پایا جاتا ہے جو آنکھوں کی حفاظت کرتا ہے اور سوزش جیسی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ انسانی آنکھوں میں پیدا ہونے والی بینائی کی کمی کو بھی دور کرتا ہے اور آنکھوں کی بینائی کو مزید بہتر کرتا ہے۔
7۔ پٹھوں کے درد سے نجات
تربوز جسم میں پائی جانے والی ہڈیوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے یہ جسم میں کیلشیئم کی مقدار برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جو مضبوط ہڈیوں کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
پٹھوں کی تکالیف میں مبتلا افراد کو بھی تربوز کے استعمال سے آرام ملتا ہے، تربوز سینٹرولین پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے جو پٹھوں کو تقویت دیتا ہے۔
8۔ جلد اور بالوں کے لیے مفید
تربوز کا استعمال انسانی جسم اور بالوں کو صحت مند رکھتا ہے۔ تربوز میں پایا جانے والے وٹامن اے اور سی جسم اور بالوں کی صحت کے لیے مفید ہیں جبکہ وٹامن سی بھی جلد اور بالوں کی تندرستی میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اگر آپ کے جسم میں وٹامن اے کی کمی ہو جائے تو آپ کی جلد خشک ہو سکتی ہے۔ تربوز کا استعمال جسمانی خلیات کو رطوبت مہیا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں جسم کی اندرونی خشکی کم ہوتی ہے۔

تربوز میں پایا جانے والا بیتا کیروٹین مرکب جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے جبکہ لائیکوپین جلد کو سورج کی شعاعون سے ہونے والی نقصانات سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
9۔ نضام ہاضمہ
تربوز میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو آپ کے نضام ہاضمہ کو بہتر رکھتا ہے۔ تربوز میں موجود فائبر بھی ہاضمہ کے نظام کی کارکردگی بڑھاتا ہے جبکہ قبض کی روک تھام بھی کرتا ہے۔
تربوز سے حاصل ہونے والے دیگر طبی فوائد
دنیائے اسلام کے ممتاز طبیب اور فلسفی الرئیس ابنِ سینا اپنی کتاب’’ القانون ،،میں تربوز کے فوائد بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’’قدرت کا یہ رس دار پھل معدے میں پہنچ کر انتہائی فائدہ مند صورت اختیار کر جاتا ہے اس کے بیج جلد کے لیے انتہائی مفید ہیں اور اس کے چھلکے کا لیپ پیشانی پر کر دیا جائے تو آنکھوں کے امراض کے لیے فائدہ مند ہے ،،
ممتاز طبیب کے علاوہ دنیا ئے طب کے دیگر ماہرین کے لئے بھی تربوز کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔ مختلف تحقیق کے ذریعے ثابت ہے کہ یہ بے شمار طبی فوائد سے بھرپور ایک پھل ہے ۔آئیے آج ہم بھی اس مضمون میں بات کرتے ہیں تربوز کے فوائد پر اس کے جسمانی صحت پر ہونے والے مثبت اثرات پر،تاکہ آپ بھی شدید گرمی میں اس پھل کے مفید اثرات سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں۔
دل کی صحت کے لئے مفید
تربوز انسانی جسم کے سب اہم جز دل کی صحت کے لئے بے حد مفید قرار دیا جاتا ہے۔اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مددکرتے ہیں ۔اینٹی آکسیڈینٹ کے علاوہ اس میںپایا جانا والا وٹامن اے، سی، بی 6، منرلز اور لائکوپین جزیات دل کی بیماریوںکے لئے بھی سود مند ثابت ہوتے ہیں۔۔امریکی یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج کے مطابق روزانہ صبح ناشتے میں تربوز کی ایک قاش کے استعمال سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق تربوز میں موجود قدرتی اجزا ء نہ صرف بلڈ پریشر کی سطح برقرار رکھتے ہیں بلکہ دل کے دورے کی صورت بھی موثر ڈھال کا بھی کام کرتے ہیں۔

ہڈیوں کو مضبوط بنانے کا ذریعہ

طبی ماہرین تربوز کو ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے بہترین قرار دیتے ہیںان کا کہنا ہے کہ تربوز کا استعمال ہڈیوں کی بیماری آسٹیو پروسس سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ بیماری انسانی ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے۔تربوز کے بیجوں میں موجود میگنیشیم مدافعتی نظام،میٹابولک فنکشن کے ساتھ ساتھ پٹھوں کی صحت او ر ہڈیوں کے لئے مفیدقرار دیاجاتا ہے ۔تربوز ہمیشہ نہار منہ کھانا چاہئیے کالے نمک کے ساتھ تربوز کا ذائقہ مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔

چربی کم کرنے میں مددگار

تربوز انسانی جسم کی زائد چربی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اس میں موجود امینوایسڈز کیلوریز جلانے میں مدد دیتے ہیںجسم میں پانی کی مقدار مناسب سطح پر رکھنے خصوصاً توند سے نجات میں کامیابی کے لیے تربوز کا استعمال مفید قرار دیاجاتا ہے۔ تربوز کا جوس جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ماہرین پیٹ کی چربی کم کرنے کے لئے خاص طور اس مشروب کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔تربوز میںموجو د خاص سیلز ایسی سرگرمیوںکو کنٹرول کرتا ہےجو جسم پر چربی بننے کا سبب بنتی ہیں۔

گرمی دور کرنے کا ذریعہ

تربوز کا استعمال گرمی کم کرنے میں مدد دیتا ہے چونکہ انسان کو گرم موسم میں پیاس زیادہ لگتی ہے اور وہ پانی کا استعمال زیادہ کرتا ہے تاہم اس کے باجود انسانی جسم میں پانی کی کمی رہ جاتی ہے۔لیکن ماہرین صحت کے مطابق تربوز میں ایسی جزیات پائی جاتی ہیں، جو نہ صرف گرمی ک
م کرنے میں مدد دیتی ہیں، بلکہ وہ انسانی جسم میں پانی کی نمکیات کو بھی کنٹرول کرتی ہیں۔


تربوز کے ساتھ ساتھ بیج بھی فائدہ مند

کیا آپ جانتے ہیں تربوز کے ساتھ ساتھ اس کے بیج بھی صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ان بیجوں میں غذائی اجزاء کے ساتھ ساتھ مختلف صحت بخش فوائد بھی ہیں۔ ماہرین کے مطابق تربوز کے بیج پروٹین سے مالا مال ہوتے ہیں۔ان بیجوں میں اہم معدنیات،فاسفورس،آئرن،پوٹاشیم،سوڈیم،کاپر،مینگینزاور زنک شامل ہوتے ہیں اب اگلی دفعہ جب بھی آپ تربوز کھائیں تو اسے بیجوں سمیت کھائیں یا بیج نہیں کھاسکتے تو اسکے بیج دھوکر ،سکھاکر سنبھال کررکھ لیں۔تربوز کے بیج میں پروٹین وافر مقدار میں پایاجاتاہے۔جو لوگ علیحدہ سے پروٹین نہیں لے پاتے تو وہ ان بیجوں کے ذریعے پروٹین کی صحیح مقدار لے سکتے ہیں

ککڑی


ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میری ماں میرے موٹا ہونے کا علاج کرتی تھیں اور چاہتی تھیں کہ وہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر کر سکیں، لیکن کوئی تدبیر بن نہیں پڑی، یہاں تک کہ میں نے ککڑی کھجور کے ساتھ ملا کر کھائی، تو میں اچھی طرح موٹی ہو گئی۔ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17339) (صحیح)»

قال الله سبحانه وتعالى: } فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنبِتُ الأَرْضُ مِن بَقْلِهَا وَقِثَّآئِهَا وَفُومِهَا وَعَدَسِهَا وَبَصَلِهَا{ وللقثاء أ
کھیرے کے طبی فوائد
قدرت نے ہمیں بے شمار غذائیت سے بھرپور پھلوں، سبزیوں اور دیگر نعمتوں سے نوازا ہے جن کا استعمال اگر ہم اپنی روزمرہ زندگی میں شروع کردیں تو یقیناً ہم بے شمار بیماریوں سے نہ صرف بچ سکتے ہیں بلکہ ایک صحت مند زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔
کھیرے کا شمار بھی غذائیت سے بھر پور ایک سبزی میں ہوتا ہے اور عام طور پر اس کا استعمال کھانے کے ساتھ سلاد کے طور پر کیا جاتا ہے تاہم قدرت نے اس میں بھی ہمیں بے شمار غذائی اجزا سے نوازا ہے جو جسم کو مختلف اندرونی اور بیرونی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ آج ہم آپ کو کھیرا کھانے کے 6 اہم فوائد بتارہے ہیں۔
جسم میں پانی کی مقدار کو پورا کرنے کے لیے؛
کھیرے میں 95 فیصد پانی ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہمارے جسم میں پانی کی مقدار کو کم نہیں ہونے دیتا اور اس کا روزمرہ استعمال ہمارے جسم میں نہ صرف پانی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ اس کے علاوہ جسم کے لیے دیگر ضروری دیگر وٹامن بھی فراہم کرتا ہے۔
جلد کی بیماریوں کےلیے؛
بہت سے افراد اپنی چہرے کے حوالے سے بہت حساس ہوتے ہیں اور خاص طور پر خواتین وہ تو اس کی نگہداشت میں کوئی کثر نہیں چھوڑتیں تو کھیرا کھائیں اس سے نہ صرف آپ کی جلد کی خوبصورتی برقرار رہے گی بلکہ یہ آنکھوں کی سوجن اوراس کے گرد بننے والے سیاہ حلقوں کو بھی ختم کرتا ہے اگر کھیرے کو آپ تھوڑی دیر اپنی آنکھوں پر رکھ لیں تو اس سے سوجن کے ساتھ آنکھوں پربننے والے سیاہ حلقے بھی ختم ہوجائیں گے۔
سرطان سے بچاؤ کے لیے؛
طبی ماہرین کے مطابق کھیرے میں موجود تین اقسام کے اجزا انتہائی اہم ہوتے ہیں اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تینوں اجزا کی وجہ سے سرطان کی بہت سی اقسام کا خطرہ کافی حد تم کم ہوجاتا ہے۔
منہ کی بدبو اور جراثیم ختم کرتا ہے؛
اگر آپ کھیرے کا ایک گول ٹکڑا اپنے ہونٹوں یا منہ پر رکھ کر 30 سیکنڈ تک زبان سے مسلیں تو اس سے نہ صرف منہ میں موجود بہت سے اقسام کے جراثیم کا خاتمہ ممکن ہے بلکہ یہ منہ سے آنے والی بدبو کو بھی ختم کردیتا ہے۔
وزن میں کمی کے لیے؛
دبلا یا سلم نظر آنا ہر خواتین کا خواب ہے اور اس کے لیے خواتین طرح طرح کے جتن کرنے میں مصروف نظرآتی ہیں لیکن کھیرے میں اس مسئلے کا بھی حل موجود ہے لہذا ایسے تمام افراد جو وزن میں کمی چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ کھیرے کا استعمال کریں جب کہ کھیرے کا استعمال قبض کی بیماری سے چھٹکارے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ذیابیطس اورکولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے؛
کھیرے کا رس لبلبے کو انسولین بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جو کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی اہم ہے اسی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کو کھیرے کا استعمال ضرور کرنا چاہیے جب کہ تحقیق کے مطابق کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی کھیرا اہم کردار ادا کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھیرے کے دیگر فوائد اور نقصانات 
کھیرا سبزیوں میں دنیا کی چوتھی بڑی سبزی ہے جو گرم علاقوں میں کاشت کی جاتی ہیں۔ دنیا میں کھیرے کی سب سے ذیادہ پیداوار چائنہ، ایران، ترکی، روس، یوکرین، ہسپانیہ، مصر، جاپان اور انڈونشیا میں پیدا کیا جاتا ہے۔ کھیرے کے خاندان کا حیاتیاتی نام Cucumis sativus ہے۔ کھیرے کا آبائے وطن پاکستان اور ہندوستان ہے۔ فوائد: کھیرا خون کی گرمی کو دور کرتا ہے، پیاس بجھاتا ہے، پتھری کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، آنتوں کی سوجن اور پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔ کھیرا جگرکے لیے بہت مفید ہونے کے ساتھ قبض کشاء بھی ہے۔ کھیرا سانس کے ناگوار بو دور کرنے میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ کھیرا لبلبے کو نسولین پیدا کرنے (بنانے) میں مدد دیتا ہے جو شوگر کے مریضوں کےلیے بہت اہمیت کا ہامل ہے اس لئے شوگر کے مریض کھیرا ضرور استعال کریں۔ تحقیق کے مطابق کھیرا کولیسٹرول کی مقدار کو کم کرنے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین کے تحقیق کے مطابق کھیرے میں میگنیشیم، پوٹاشیم اور فائبرز وغیرہ کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے یہ بلڈپریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے اور کھیرے میں بعض ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو کینسر سے نچاو میں مفید ثابت ہوتی ہیں۔ ہاورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جدید تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھیرا میں کیلشیم فولاد، وٹامن سی، پوٹاشیم، سوڈیم، میگنیشیئم، میگانیز، فولیٹ، کے، فاسفورس،جست تھائیامین، نیاسین،اور فلورائیڈ وغیرہ پائے جاتے ہیں جو شوگر، تھائیرائیڈ اور بلڈپریشر (بی پی) اور کئی دوسری بیماریوں کا علاج ہے۔ اور اس کے ساتھ چہرے کی تازگی اور شادابی کے لیے کھیرے کا رس بے خد مفید ہے ہے کیونکہ کھیرے کا رس چہرے پر لگانے سے چہرے پر قدرتی تازگی اور خوبصورتی آتی ہے اور لکیروں کو ختم کرتی ہیں۔ گرمی اور دھوپ کی وجہ سے چہرے پر جو بے رنگی رونما ہوتی ہیں اسے بھی ختم کر دیتی ہے۔ گرم مزاج لوگوں کے لئے گھیرا بے خد مفید ہے اگر نمک لگا کر کھانے کے بعد کھایا جائے تو بدن کی اندر کی گرمی کو دور کرنے نہایت مفید ہے۔ اورمزاج میں نرمی پیدا کرتا ہے۔ کھیرے کے نقصانات: کھیرے کا کوئی خاص نقصان نہیں لیکن کھیرا کھانے کے بعد بس پانی پینے سے گریز کریں۔ کیونکہ طبی ماہرین کے مطابق کھیرا کھانے کے بعد پانی پینے سے اُن غذاوں کے فوائد ختم ہو جاتے ہے جو جسم کو کھیرے سے مہیا ہوتے ہیں


Comments

Popular posts from this blog