Fazail Ummat Muhammadia | by Hakeem qari younas||فضائل امت محمدیہ|از حکیم قاری یونس


Fazail Ummat Muhammadia
 | by Hakeem qari younas|

فضائل امت محمدیہ|از حکیم قاری یونس

Fazail e Ummat e Muhammadiya ,فضائل امت محمدیہ


بسم اللہ الرحمن الرحیم 

۔۔۔احمدہ واصلی علی سید المرسلین والصلوٰۃ والسلام  علی اہل بیتہ وازواجہ وزریاتہ واصحابہ  وعلماء امتہ واولیائہ واتباعہ الی یوم الدین اجمعین…امابعد ۔۔۔ 

یوں تومخلوقات میں حضرت انسان کو خاص عز ت ومقام سے نوازا گیا سب سے برزگ اور معزز قرادیا گیا ہے۔لیکن انتخاب در انتخاب خلاصہ در خلاصہ امت محمدیہﷺ کو خصوصی طور پر مستحق اعزاز قرار دیا گیا ہے ۔اس امت میں شمولیت کے لئے کسی کی ذاتی کاوش و سعی کو دخل ہے نہ کسی حسن و خوبی کا مظہر یہ تو خدائی انتخاب ہے،اس ا تخاب میںکتنے بھید اور اسرار پنہا ہیں ابھی تک پردہ اخفا میں ہیں کچھ حکمتیں وقتاََ فوقتاََ ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔کرہ ارضی کو آدم کا مسکن قرار دیکر اسے اس کی نیابت سونپی گئی اور آنے والی زندگی اور ہونے والی اولاد کے لئے جن امور کو ضروری خیال کیا گیا وہ حضرت آدم کی تخلیق کرتے وقت انہیں تفویض کردئے گئے لیکن اسے حقیقی مستقر و منزل قرار نہیں دیا بلکہ ارجعی الی ربک راضیت مرضیا۔
زمیندار جب اپنی فصل کاشت کرتا ہے تو نتائج کے لئے مخصوص وقت تک منتظر رہتا ہے ایک خاص مدت کے بعد اس کی محنت رنگ لاتی ہے،حصول ثمر کے بعد زمیندار سال چھ ماہ کی دن رات کی مشقت کو فراموش کردیتا ہے کیونکہ کھلیان کی صورت میں اس کی محنت نظر کے سامنے ہوتی ہے۔یونہی دنیا کی پیدائش اور تخلیق آدم کا معاملہ سمجھو اور امت محمدیہ کو اس تخلیق اور محنت کا نچوڑ۔یوں بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ کسی آدمی نے بہت سا علم و ہنر اور مالت دولت جمع کیا پھر یہ مال و ہنر اور علمی دولت نسلاََ بعد نسلِِ ایک سے دوسری کی طرف منتقل ہوتی رہی آخر کئی نسلوں کا تسلسل ایک فرد کے پاس وراثت کے طور پر جمع ہوجاتا ہے ،یہ وارث  اپنے آباء و اجداد سے علم و ہنر مال و دولت میں اپنے آباء سے بہت بڑھا ہوا گا اسی جتنے مواقع اور حصول مقاصد کے ذرایع حاصل ہونگے وہ اس کے بڑوں کو حاصل نہ تھے ۔یہی بات اجما  لاََتم امم سابقہ اور انبیاء و مرسلین کے بارہ میں سمجھو کہ تخلیق آدم سے لیکر آج تک جتنے علوم و ہنر ایجا د ہوئے جتنی شریعتیں خدا نے انسانی فلاح و بہبود اور اپنی رضا کے حصول کے لئے انسان پر اتاریں ان سب کی وراثت سید المرسلین مقصد کائینات فخر الاوین والآخرین سید لولاک عبد اللہ کے لال آمنہ کے لخت جگر حبیب اللہ ختم الرسل سیدنا و مولانا حضرت محمد رسول اللہﷺ کی وساطت سے قران کریم اور احادیث مبارکہ کی صورت میں موجود ہیں۔ کیا دیکھتے نہیں آدم کے تعلم اسماء۔ ابراہیم کی تواضع۔ لحن دائودی۔ بادشاہت سلیمانی ۔صالح کی فصاحت ۔دانیال و خضر کے علوم۔ ایوب کا صبر۔ یوسف کی تدبیر۔ نوح کا گداز ۔سب ہی کچھ تو ہے اس کی جھولی میں۔فبائی حدیث بعدہ یوء منون۔ذلک فضل اللہ یئوتیہ من یشاء ۔۔بندہ عاجز و قفیر جب اپنی دوسری تالیفات میں مصروف تھا اسی دوران جدید و قدیم بہت سی کتب نظروں سے گزریں مواد کے لئے بار بار لوگوں سے رابطہ کرنا پڑا۔ بالخصوص دیال سنگھ لائبریری کا باربار چکر لگانا پڑا۔ اللہ تعالیٰ لائبریری کے خدام و انتظامیہ کو جزا دے جنہوں نے حتی الامکان مطلوبہ کبت مہیا کرنے میں کمی نہ چھوڑی جناب راشد مئیو محمد جمشید فقیر اللہ اور دیگر صاحبان نے بہت شفقت کا مظاہرہ کیا۔ اس ساری تگ ودو میں مجھے امت محمدیہ ﷺ کے بارہ میں بہت سا مواد ملا لیکن اس طرف توجہ نہ تھی۔ کچھ دن پہلے کی بات ہے سائٹ پر ڈیوٹی سرانجام دے رہا تھا۔ موسم خوشگوار تھا ہلکی ہلکی پھوار تھی، مست ہوا تھی، ایک طرف قوس قزح اپنے رنگ بکھیر رہی تھی، فرصت کے لمحات تھے ۔ راقم الحروف عاجز فقیر(۱)قران کے کریم کے میواتی زبان کے ترجمہ اور زیر ترتیب تالیفات


 

Comments

Popular posts from this blog