کیا عمر کے ساتھ تحریکیں بدلتی ہیں؟ .Hakeem qari m younas shahid

کیا عمر کے ساتھ تحریکیں بدلتی ہیں؟ .
Hakeem qari m younas shahid
کیا عمر کے ساتھ تحریکیں بدلتی ہیں؟
یہ مسلمہ امور سے ہے کہ عمر کی بڑھوتری کے ساتھ ساتھ تحریکیں بھی بدلتی رہتی ہیں،بچپن میں تحریک اعصابی غدی سے اعصابی عضلاتی ہوتی ہے۔جوانوں کی تحریک عضلاتی غدی یا غدی عضلاتی ہوتی ہے۔جوان عورتوں کی تحریک غدی عضلاتی سے غدی اعصابی ہوتی ہے ،جب کہ بڑھاپے میں عضلاتی اعصابی تحریک ہوا کرتی ہے۔ بڑے لوگوں کا کہنا ہے ’’اگر کسی شادی شدہ عورت کی نبض عضلاتی ملے تو حمل کا حکم لگایا جاسکتا ہے‘‘ کیونکہ حمل ہمیشہ عضلاتی تحریک میں ہوا کرتا ہے۔ اسقاط اعصابی یا غدی تحریک میں ہوتا ہے یہ تقسیم ہم نے ہی نہیں کی بلکہ اطبائے قدیم بھی اس تقسیم کو تسلیم کرتے تھے ۔علامہ ذہبی لکھتے ہیں’’ شباب اعتدال ہے بچوں کی طبیعت مرطوب ہوتی ہے۔اڈھیر عمری و بوڑھاپا ٹھنڈک کا نام ہے، رہی بات اجزائے بدن کی تو سب سے متعدل جلد انگلیوں میں شہادت کی انگلی پھر انگلیوں کی جلد ۔گرمی کا احساس دل پھر جگر اس کے بعد گوشت میں محسوس کی جاتی ہے۔ ٹھنڈک تو ہڈیاں اول اس کے بعد اعصاب پھر نخاع دماغ وغیرہ کی ترتیب ہے۔ ہڈیاں سب سے خشک اور چربی سب سے زیادہ مرطوب ہوتی ہے‘‘طب نبوی للذہبی23/1 

Comments

Popular posts from this blog